یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے اتوار کے روز اپنے ڈنمارک کے ہم منصب لارس لوکہ راسموسن کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے بحران کے سیاسی حل کی تجویز پیش کی ہے کیونکہ جنگ کے ایک فریق کی مدد کرنے کی کوئی بھی کوشش خطے میں کشیدگی اور استحکام میں کمی کا باعث بنے گی۔
دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات کی تازہ ترین صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے تہران-کوپن ہیگن تعلقات کو تاریخی قرار دیتے ہوئے تعاون کو بڑھانے کے لیے باقاعدہ مذاکرات جاری رکھنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
ڈنمارک کے وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ مذاکرات کو اہم قرار دیتے ہوئے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے اقدامات کے تسلسل پر زور دیا۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو تاریخی اور اہم قرار دیا۔
آخر میں، دونوں فریقوں نے قونصلر اور سیاسی مشاورت کو فروغ دینے کے لیے ایک طریقہ کار پر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ